انسان ذہنی پریشان کیوں ہوتا ہے؟ اور اس سے بچنے کا کیا طریقہ اور علاج ہے

Homeمختلف امراض

انسان ذہنی پریشان کیوں ہوتا ہے؟ اور اس سے بچنے کا کیا طریقہ اور علاج ہے

دانتوں کا درد, وجوہات اور علامات
پیشاب کی خرابیاں اور اس کا گھریلو علاج
خون کی کمی کیوں ہوتی ہے؟

انسان ذہنی پریشان کیوں ہوتا ہے؟

دہنی افسردگی تمام جذباتی نقائص میں سب سے زیادہ بڑی ہے۔ شروع میں اس میں ہلکی اداسی ہوتی ہے، اس کے بعد آہستہ آہستہ یہ بہت زیادہ دکھ, تکلیف اور اداسی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس کا سامنا کرنے سے دوسری جسمانی بیماریاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔ آخر کار انسان کبھی کبھی خود کشی تک کر لیتا ہے۔ لیکن دیکھا جائے تو یہ ایک ایسی حالت ہے، جو زندگی کو پختہ بناتی ہے۔ اگر بچوں میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے لیکن بہت کم۔ اکثر تیس برس کی عمر کے بعد یہ انسان کے دماغ میں اپنے کانٹے گاڑنا شروع کر دیتی ہے۔ خصوصایہ عورتوں کو زیادہ تنگ کرتی ہے کچھ معاملات میں افسردگی صدمے میں بھی شامل ہو جاتی ہے۔

افسردگی کی شناخت

ذہنی افسردگی ، فقدان کی چوٹی پر چڑھ کر آتی ہے، اداسی کی دلدل میں پھنستی ہے، توانائی کو نقصان پہنچاتی ہے اور حوصلے کو ختم کر دیتی ہے۔ عموما انسان اس میں تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ انسان عموما مجرمانہ, مغلوب کرنے والے جذبات و خیالات اور استحصال سے گزرتا ہے۔ ساتھ ہی اس کی بھوک مر جاتی ہے، دماغ گھومتا رہتا ہے، بے چینی اور گھبراہٹ میں اضافہ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ سارے جسم میں کمزوری ، اداسی, قبض ، درد، یکسوئی کی کسی قوت ارادی کی کمی وغیرہ علامات بھی دکھائی دینے لگتی ہیں۔

اہم وجوہات

جو لوگ بے قاعد و طور سے کھانا کھاتے ہیں، ان کے جسم میں انہضام متعلقہ خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں اور جسم میں چربی کا اضافہ ہو جاتا ہے، جو دماغ میں فورا افسردگی پیدا کرتی ہے۔

کھانے میں زیادہ کاربو ہائیڈریٹ ( اناج ، شکر، کافی ، چائے، چاکلیٹ وغیرہ) کی زیادتی اور سبزیوں کا کم مقدار میں استعمال بد ہضمی پیدا کرتا ہے۔ اس وجہ سے پھیپھڑوں اور دل میں درد ہوتا ہے۔ اس سے ٹشوز کو آکسیجن کم ملتی ہے، جس کے نتیجے میں آلودہ ہوا بڑھ جاتی ہے اور غیر معمولی صورت سے اپنی افسردگی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

جو لوگ دوائیاں زیادہ لیتے ہیں، ان کے جسم میں وٹامنز اور معدنی چیزوں کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس سے اپنی افسردگی پیدا ہوتی ہے۔

جسم میں اگر کیلشئىم کی کمی ہو جاتی ہے تو ذیابیطس اور جگر کی کمزوری سے دہنی افسردگی پیدا ہو جاتی ہے۔

گھریلو علاج

سب سے پہلے کھانا کھانے کو باقاعدہ کریں، یعنی مقررہ وقت پر کھا ئیں ۔ کھانا بے فکر ہو کر اور چبا چبا کر کھائیں۔

کھانے میں روٹی ، دال کم, سبزیاں اور پھل زیادہ ہوں۔ پھلوں اور سبزیوں کا انسان کی ذہنی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

چائے، کافی، شراب، چاکلیٹ، کولا، شکر چینی ، خوردنی رنگ، چاول، مصالحوں وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔ کھانا سادہ اور زود ہضم ہو۔

صبح کے ناشتے میں دودھ، پھل اور بسکٹ لیں۔

دن کے کھانے میں ابلی سبزیاں ، چپاتی اور لسی لیں۔

رات کے کھانے میں ہری سبزیاں، سلاد، شگوفہ اناج لیں۔

قدرتی غسل ، صبر و استقلال ، تفریح، خوشی و غیره افسردگی کودور کرنے کے کارگر طریقے ہیں۔

خوف,حرض ولالچ ، غصہ اور تفکرات کو چھوڑ دیں۔

آنو لے کا مربہ روزانہ استعمال کریں۔

صبح و شام گھاس پر ننگے پاؤں آدھے گھنٹے تک ٹہلنا چاہئے۔

دل میں سوچیں کہ مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ خدا سارے کام خود بخود کرتا رہتا ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ کے قلبی جذبات دُور ہو جائیں گے۔

آج کے دور میں یہ ضروری ہو گیا ہے کہ دماغ کو پرسکون رکھنے کے لئے وہ تمام طریقے اختیار کئے جائیں، جو آسان اور کارگر ہوں جس سے ذہنی افسردگی سے نجات حاصل ہو سکے۔

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: 0